احسان

 ╭═✺═༻•❁❀❀❁•༺═✺═╮

             🌹 احسان 📚

╰═✺═༻•❁❀❀❁•༺═✺═╯

           

 ✉️ مکارمِ اخلاق ✉️  

                                                           

            ﷽ 

 💞 زیربحث آیت؟ اِنَّ اللّٰهَ يَأْمُرُبِالْعَدْلِ 💞           


☜📚 ام المؤمنین سیدتنا حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالٰی عنہا فرماتی ہیں کہ بنیادی طور پر مکارمِ اخلاق کل دس ہیں جو بسا اوقات آدمی میں تو پائے جاتے ہیں مگر اس کے بیٹے میں نہیں ہوتے اور کبھی بیٹے میں ہوتے ہیں مگر باپ میں نہیں ہوتے اور کبھی آقا میں ہوتے ہیں مگر اس کے غلام میں نہیں ہوتے اور کبھی غلام میں ہوتے ہیں مگر آقا اس سے محروم ہوتاہے اور وہ اخلاق درج ذیل ہیں 

📚 صِدْقٌ الْحَدِيْثِ وَصِدْقُ الْبَأْسِ، فِيْ طَاعَةِ اللّٰهِ، وَإِعْطَاءُ السَّائِلِ، وَمُكَافَأَةُ الصَّنِيْعِ، وَصِلَةُ الرَّحِمِ، وَأَدَاءُ الْأَمَانَةِ، وَالتَّذَمُّمُ لِلْجَارِ، وَالتَّذَمُّمُ لِلصَّاحِبِ، وَقِرَی الضَّيْفِ وَرَأْسُهُنَّ الْحَيَاءُ 📚

[ مکارمِ الأخلاق ۴۱ ۴۳]

◆☜(۱) سچ بولنا

◆☜(۲) اللہ کی راہ میں پوری بہادری سے لڑنا

◆☜(۳) مانگنے والے کو عطا کرنا

◆☜(۴) احسان کا بدلہ احسان سے دینا

◆☜(۵) صلہ رحمی کرنا

◆☜(۶) امانت کو ادا کرنا

◆☜(۷) پڑوسی کا خیال رکھنا

◆☜(۸) ساتھی کی رعایت رکھنا 

◆☜(۹) مہمان نوازی کرنا

◆☜(۱۰) اور ان سب کی اصل شرم وحیا ہے

◆☜ حضرت ام المؤمنین رضی اللہ تعالٰی عنہا کے ارشاد کا مطلب یہ ہے کہ اخلاق میں عموماً وراثت نہیں چلتی بلکہ یہ اللہ تعالٰی کی عطا ہے جسے چاہے اللہ تعالٰی نواز دیں ان میں باپ بیٹے اور آقا یا غلام کی کوئی تخصیص نہیں ہے چنانچہ حضرت طاؤسؒ کا مقولہ مشہور ہے

📚 اِنَّ هٰذِهٖ الاَخْلاقَ مَنَائِحُ يَمْنَحُهَا اللّٰهُ عَزَّوَجَلَّ مَنْ يَّشَاءُ مِنْ عِبَادِهٖ فَإِذَا أَرَادَ اللّٰهُ بِعَيْدٍ خَيْراً مَنَحَهٗ مِنْهَا خُلُقاً صَالِحاً 📚

[ مکارم الاخلاق ۳۹] 

◆☜ یہ اخلاق کریمانہ دراصل تحفے ہیں جنہیں اللہ تعالٰی اپنے بندوں میں جس کو چاہتے ہیں عطا فرماتے ہیں پس جس بندے کے ساتھ اللہ تعالٰی خیر کا ارادہ فرماتے ہیں اسے اچھی عادت سے نواز دیتے ہیں 

✧═════•❁❀❁•═════✧


           ╭•┅═❁♦♥♦❁═┅•╮​ 

                   Urdu Nasihat 

           ╰•┅═❁♦♥♦❁═┅•╯

💕    

🍃💕

💕✨💕

🍃💕🍃💕

Comments

Popular posts from this blog

*💞♻️آج کی بہـت اچھی بات♻️💞*

ﻟﻔﻈﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺑﮩﺖ ﺗﺎثیر ہوتی ﮨﮯ

اخلاق کی فضیلت